حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان کے علاقے "نیک شہر" میں دہشت گردی کا ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جس میں تین افراد شہید اور دو زخمی ہو گئے۔ یہ حملہ اس وقت ہوا جب علاقے کے مقامی اسکول "محسنین شیخان بنت" میں "شور عاطفہ" کے عنوان سے ایک تقریب منعقد ہو رہی تھی۔
نیک کشہر کے ضلعی انتظامیہ کے مطابق یہ دہشت گردانہ حملہ تقریب کے اختتام کے فوراً بعد ہوا، تقریب کا مقصد بچوں کی امداد اور تعلیم کے فروغ کے لیے فنڈز جمع کرنا تھا، جس میں مقامی افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی تھی۔ دہشت گردوں نے اسکول کے باہر ہجوم کو نشانہ بنایا، جس سے کئی لوگ زخمی ہوئے، زخمیوں میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے جبکہ ایک کی حالت نازک ہے۔
اس المناک واقعے میں تین افراد شہید ہوئے جن میں فوجی جوان سید جواد ساداتی اور دو مقامی شہری مجیب بلوچی اور یوسف شیرانی شامل ہیں۔ ان تمام افراد کی شہادت سے علاقے میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔
نیک شہر کے ڈپٹی کمشنر نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملہ معاشرتی ہم آہنگی اور ترقی کے عمل کو متاثر کرنے کی ایک بزدلانہ کوشش ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ واقعے کے فوراً بعد سیکورٹی فورسز کو متحرک کیا گیا اور علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے تاکہ دہشت گردوں کو پکڑنے میں کامیابی حاصل کی جا سکے۔
زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ایک زخمی کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے، ڈاکٹرز کی ٹیم ان کی جان بچانے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔
واقعے کے بعد علاقے میں سکیورٹی انتہائی سخت کر دی گئی ہے اور عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے، مقامی انتظامیہ نے عوام کو پر امن رہنے اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع فورسز کو دینے کی ہدایت کی ہے۔
یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا ہے جب حکومت اور عوام تعلیم اور ترقی کے منصوبوں کو فروغ دینے کی کوشش کر رہے ہیں، اور ایسے واقعات سے ملک میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے عزم کو اور زیادہ مضبوط کیا جا رہا ہے۔